DIKhan the City of Sweet Peoples. This blog is about the Culture and History of DIKhan.

test

From Our Blog

Post Top Ad

Your Ad Spot

Saturday, September 1, 2018

The Titanic of Dera Ismail Khan - SS Jhelum

یادوں کی بارات ۔۔

بچپن میں جب مجھے لاھور کے ایک سکول داخل کیا گیا تو ڈیرہ اسماعیل خان سے لاھور پہنچنے پر دو دن لگتے تھے جو سفر اب چھ گھنٹے کا ھے۔ 
اس سفر کا دلچسپ پہلو یہ جھاز تھا جو دریا خان اور ڈیرہ کے درمیان دریاۓ سندھ کے بیس کلو میٹر فاصلے کو طے کرتے پورا دن لگا دیتا۔ اس جھاذ کے نچلے عرشے میں مال مویشی ساز وسامان اور کچھ لوگ ہوتے اور اوپر والے عرشے میں مسافر۔ کبھی کبھی اوپر والے عرشے میں بارات جا رہی ھوتی تھی تو گانے واے ڈھول والے اورجھومر ڈانس والے بھی اپنے فن سے محظوظ کرتے۔

Ship of Dera Ismail Khan

اوپر والے عرشے میں ایک کچن تھا جھاں دال روٹی بھی مل جاتی تھی۔اُس وقت بھوک میں وہ روٹی دال فائیو سٹار ہوٹل سے کم نہ تھی۔شام کو ہم دریا خان پہنچتے وہاں سے رات کو ٹرین کے ذریعے کُندیاں ریلوے سٹیشن اور یہاں سے ایک اور ماڑی انڈس ٹرین پر سوار ہو کر دوسرے دن عصر کو لا ھور آ جاتے۔
افسوس اس جھاز کو محفوظ نہیں کیا گیا اور ایک دن آندھی اور بارش میں جب خالی کھڑا تھا دریا میں ڈوب گیا ۔

گلزار احمد

3 comments:

  1. اگر آپ ایس ایس جہلم پر سوار ہوئے تو یقینا آپ نے اس کے کپتان کالو کپتان کو بھی دیکھا ہو گا.اگر یاد ہو تو کچھ ان کے بارے میں بتانا پسند کریں گے.

    ReplyDelete

Post Top Ad

Your Ad Spot